اہل بیت(ع) نیوز
ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق تشددپسند صہیونی وزیر ایتامار بن گویر (Itamar Ben-Gvir) نے I-7 نامی
صہیونی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے فخر کا اظہار کیا ہے کہ اس سال کے آغاز میں بننے
والی صہیونی کابینہ کے اس دور میں، اس نے سابق وزیر اعظم یائیر لاپید کے پورے دور
سے زیادہ فلسطینیوں کو قتل کیا ہے۔
واضح رہے کہ پانچ سال کے عرصے میں پانچویں پارلیمانی انتخابات کے بعد نیتن یاہو کی جماعت لیکود نے انتہائی دائیں بازو کے یہودی جماعتوں کے ساتھ مل کر مخلوط حکومت تشکیل دی جس کے بعد سے 1948ع کی مقبوضہ اراضی، دریائے اردن اور غزہ کی پٹی پر صہیونیوں کی نسل پرستانہ اور دہشت گردانہ کاروائیوں میں زبردست اضافہ ہؤا ہے۔
مغربی پٹی میں فلسطینی دیہی علاقوں اور شہریوں پر نوآباد یہودیوں کے حملوں، مسلمانوں کے قبلۂ اول مسجد الاقصی پر صہیونیوں کی یلغاروں، فلسطینیوں کے گھروں پر ہلہ بول کر مکینوں کو قتل کرنا اور گھروں کو بستیوں کے مکین یہودیوں کے حوالے کرنا، مغربی کنارے اور قدس شریف میں نوآباد بستیوں کی تعمیر میں شدت لانا نیتن یاہو کی تشددپسند اور دہشت گرد کابینہ کی پالیسیوں میں شامل ہے۔ گوکہ فلسطینی بھی اپنا دفاع کرنے اور طاقت کا توازن برقرار رکھنے کی غرض سے اپنی مسلحانہ جدوجہد میں شدت لا رہے ہیں اور یوں صہیونیوں کو 1948ع کی مقبوضہ اراضی، قدس شریف، مغربی کنارے، اور غزہ کی پٹی میں فلسطینی مجاہدین کی زبردست مزاحمت کا سامنا ہے اور دوسری طرف سے یہودی آبادکاروں نے بھی کئی مہینوں سے ہفتہ وار احتجاجی ریلیوں کے ذریعے نیتن یاہو کی کابینہ کی ناک میں دم کر رکھا ہے اور اس ریاست کے زوال کے آثار روز بروز عیاں تر اور نمایاں تر ہو رہے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
110